داسو میں چینی انجینئرز کی بس پر حملے کا سربراہ افغانستان میں مارا گیا۔
کابل: داسو ڈیم میں چینی انجینئرز کی بس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ افغانستان کے صوبے کنڑ میں مارا گیا۔
پاکستان میں داسو ڈیم پر چینی انجینئرز کی بس پر حملے کا مرکزی ملزم بدنام زمانہ دہشت گرد طارق رفیق واقعے کے بعد سے مفرور تھا اور 26 اپریل 2022 کو کراچی میں چینی زبان کے مرکز پر خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
اب اطلاعات ہیں کہ طارق رفیق افغانستان کے صوبے کنڑ میں مارے گئے ہیں۔
طارق رفیق بصارت سے محروم ہیں جس کی وجہ سے انہیں بٹن بیڈ بھی کہا جاتا ہے۔ وہ ایک دہشت گرد گروپ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا رہنما بھی تھا۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک سینئر کمانڈر نے میڈیا کو بتایا کہ طارق رفیق کل سے کسی سے رابطے میں نہیں ہیں لیکن ان کی لاش دیکھنے تک قتل کی تصدیق نہیں کر سکتے۔
افغانستان میں طالبان کی حکومت نے طارق رفیق کی ہلاکت کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔
یاد رہے کہ 14 جولائی 2021 کو داسو میں خودکش دھماکے میں 9 چینی انجینئرز، 2 ایف سی اہلکار اور 2 مقامی افراد جاں بحق جب کہ 27 چینی اور 5 مقامی افراد زخمی ہوئے تھے۔
نومبر 2022 میں عدالت نے دو مجرموں محمد حسین کو 13 سزائے موت اور 15 لاکھ روپے جرمانے اور محمد ایاز عرف جانباز کو 13 سزائے موت اور 15 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جب کہ طارق رفیق مفرور تھا۔