ہر پاکستانی کی خبر

خرابی صحت کے باوجود اہل خانہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی: پرویز الٰہی

Image Source - Google | Image by
Tribune

لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الٰہی نے منگل کو کہا کہ انہیں گزشتہ 10 روز سے جیل کے ایک چھوٹے سے سیل میں رکھا جا رہا تھا جہاں ان کی طبیعت خراب ہو گئی تھی۔

انہوں نے لاہور کی ایک مقامی عدالت میں اپنی سماعت سے قبل صحافیوں کو بتایا، "میں بیمار ہوں اور 10 دنوں سے ایک چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں۔” انہوں نے مزید کہا کہ "کمرے میں پنکھا ٹوٹا ہوا ہے اور مجھے اپنے اہل خانہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔”


پی ٹی آئی چھوڑنے کے ممکنہ منصوبے سے متعلق صحافی کے سوال پر الٰہی نے کہا کہ مجھے کسی سے ملنے نہیں دیا جا رہا، میں پریس کانفرنس کیسے کر سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یہاں میڈیا سے بات کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔

"کیا آپ دیکھ رہے ہیں کہ میں یہاں کس حالت میں ہوں،” سابق وزیر اعلیٰ نے کہا۔

اس دوران پولیس نے میڈیا کو کمرہ عدالت میں جانے سے روکا اور صحافیوں کو دھکے دیئے۔ ایس ایچ او شبیہ رضا نے کہا کہ صحافیوں کو کسی بھی حالت میں عدالت میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (ACE) نے اس ماہ کے شروع میں پنجاب پولیس کی مدد سے الٰہی کو گرفتار کیا تھا۔

نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے الٰہی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جب انہیں گرفتار کیا گیا تو وہ اپنی گاڑی میں تھے اور "فرار ہونے کی کوشش” کر رہے تھے۔

جس کے بعد سابق وزیراعلیٰ کو 4 جون کو لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

چند روز بعد جیل میں طبیعت بگڑنے پر انہیں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) لے جایا گیا۔

سینے میں درد کی شکایت کے بعد پی آئی سی کے ڈاکٹروں نے الٰہی کا طبی معائنہ کیا۔ بعد میں اسے واپس جیل منتقل کر دیا گیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ ترین

ویڈیو

Scroll to Top

ہر پاکستانی کی خبر

تازہ ترین خبروں سے باخبر رہنے کے لیے ابھی سبسکرائب کریں۔