پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی نہیں ہو سکی۔

Image Source - Google | Image by
Dunya Urdu

لاہور میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا عوام کو ابھی تک کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔

پبلک ٹرانسپورٹ کمپنیاں ابھی تک نئے کرایہ پر متفق نہیں ہوئیں، اس لیے وہ مسافروں سے پرانے کرایہ وصول کرنے پر واپس آگئی ہیں۔ یہ تبدیلی ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہوئی ہے۔

اگرچہ گزشتہ روز پٹرولیم کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی تھی تاہم لاہور سے راولپنڈی (2550 روپے)، لاہور سے پشاور (3200 روپے) اور فیصل آباد (1180 روپے) کے سفر کے کرایوں میں کمی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

لاہور سے پاکستان کے مختلف شہروں کے سفر کی لاگت مختلف ہوتی ہے، سیالکوٹ کا کرایہ سب سے سستا 1000 روپے اور لاہور سے کراچی کا کرایہ سب سے مہنگا 7300 روپے ہے۔

حکومتی کوششوں کے باوجود ٹرانسپورٹرز کو خاطر خواہ ریلیف فراہم نہ کرنے پر مسافروں کا شدید عدم اطمینان کا اظہار ہے۔ ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ حکومت کو غریبوں پر پڑنے والے مالی بوجھ پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

غریبوں کو سرکاری امداد مل چکی ہے اور اب پبلک ٹرانسپورٹ چلانے والوں کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ تاہم ٹرانسپورٹرز کا دعویٰ ہے کہ وہ جلد ہی ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے بعد کرایوں میں کمی کا فیصلہ کریں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top

ہر پاکستانی کی خبر

تازہ ترین خبروں سے باخبر رہنے کے لیے ابھی سبسکرائب کریں۔