ہر پاکستانی کی خبر

ایک دوسرے کے آئل ٹینکرز ضبط کر لیے, امریکا اور ایران نے

Image Source - Google | Image by
Dawn News

امریکا نے پابندیوں کی وجہ سے ایک ایرانی آئل ٹینکر کو قبضے میں لے لیا جس کے جواب میں ایران نے ایک اور آئل ٹینکر کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے اطلاع دی ہے کہ جانا کی طرف سے ایرانی تیل کے کارگو پر قبضہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ اور ایران کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام پر برسوں سے جاری دباؤ کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس واقعہ کو تنازعہ میں ایک نئی شدت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ایران پر پابندیوں کے باوجود ملک اب بھی تیل کی برآمدات میں اضافہ کر رہا ہے۔ ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے لیکن امریکا مشکوک ہے اور اس کا ماننا ہے کہ ایران کا حتمی مقصد جوہری ہتھیار بنانا ہے۔

میری ٹائم سیکورٹی کمپنی "امبری” کے مطابق، ایران کی جانب سے جوابی کارروائی سے تقریباً پانچ دن پہلے امریکہ نے ایرانی تیل لے جانے والا ایک آئل ٹینکر پکڑ لیا تھا۔

اندرونی افراد نے، جنہوں نے معاملے کی نزاکت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی، انکشاف کیا کہ امریکہ نے عدالتی فیصلے کے بعد مارشل جزائر سے سوئز راجن ٹینکر پر تیل کی کھیپ کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

امریکی بحریہ نے اطلاع دی ہے کہ ایران نے خلیج عمان میں مارشل آئی لینڈ کے جھنڈے والے ٹینکر کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ یہ ان متعدد مثالوں میں سے ایک ہے جہاں ایران نے خلیج میں تجارتی بحری جہازوں پر قبضہ کیا ہے یا ان پر حملہ کیا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ایرانی کشتی سے ٹکرانے کے بعد ایک ٹینکر نے آٹھ گھنٹے تک ریڈیو کالز کا جواب نہیں دیا جس کے باعث عملے کے ارکان زخمی اور تین لاپتہ ہوگئے۔

ایرانی بحریہ کے سیکنڈ ان کمانڈ ایڈمرل مصطفیٰ تاجودینی کے مطابق، انہوں نے جہاز کو روکنے کی کوشش کی لیکن طاقت کا سہارا لینے سے پہلے وہ ناکام رہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس خلیج عمان کے قبضے سے آگاہ ہیں اور انہوں نے بین الاقوامی سمندری قانون پر عمل کرنے کی اہمیت کو دہرایا ہے۔

پچھلے سال، امریکہ نے یونان کے قریب ایرانی تیل کے کارگو پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے نتیجے میں ایران نے خلیج میں دو یونانی ٹینکر قبضے میں لے لیے تھے۔

یونانی سپریم کورٹ نے مطالبہ کیا کہ کارگو ایران کو واپس دیا جائے، اور بعد میں دو یونانی ٹینکر کو آزاد کر دیا گیا۔

بارہ امریکی سینیٹرز نے صدر جو بائیڈن سے کہا ہے کہ وہ محکمہ خزانہ کی طرف سے پیدا کردہ پالیسی رکاوٹوں کو دور کریں جنہوں نے محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کو ایک سال سے زائد عرصے سے ایرانی تیل کی ترسیل کو ضبط کرنے سے روکا ہے، کیونکہ تناؤ میں اضافے کی توقع ہے۔

2020 میں، امریکہ نے وینزویلا کے لیے ایرانی ایندھن لے جانے والے 4 غیر ملکی جہازوں کو روکا، اور نامعلوم غیر ملکی اتحادیوں کی مدد سے، ایندھن کو 2 دیگر بحری جہازوں میں منتقل کر کے امریکا لایا گیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ ترین

ویڈیو

Scroll to Top

ہر پاکستانی کی خبر

تازہ ترین خبروں سے باخبر رہنے کے لیے ابھی سبسکرائب کریں۔