
سراج الحق کا خیال ہے کہ مسائل کا حل الیکشن کی طرف بڑھنا ہے۔

Jang News
جماعت اسلامی کے رکن سراج الحق کا ماننا ہے کہ پاکستان کو لیبیا اور سوڈان جیسے سیاسی افراتفری میں اترنے سے روکنے کا واحد راستہ انتخابات کا انعقاد ہے۔ ان کا یہ بھی مشورہ ہے کہ نگراں حکومتیں بھی انتخابات سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہی ہیں۔
سراج الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے ایسے لوگوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے جو چاہتے ہیں کہ 2023 کا الیکشن منصفانہ اور متاثر نہ ہو۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کسی خاص جماعت کو نہیں کرنا چاہیے۔
سراج الحق نے مشورہ دیا کہ مقننہ کی طرح ججوں کی بھی مختلف آراء ہوتی ہیں اور یہ زیادہ سمجھداری ہوگی کہ سیاستدانوں کو جلد بازی میں فیصلہ کرنے کی بجائے معاملہ سنبھالنے دیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر سیاست تشدد اور موت کے گرد گھومتی ہے تو جمہوریت کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی۔
جماعت اسلامی کے رہنما کا کہنا تھا کہ 205 دن کا انتظار کرنے کے بجائے 90 سے 105 دن گزر جانے کے بعد انتخابات کا راستہ طے کرنے کے لیے مذاکرات کیے جائیں۔