
چینی وزیر خارجہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
چین کے وزیر خارجہ کن گینگ نے کہا ہے کہ چین اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا ہے کہ چینی وزیر خارجہ کن گینگ نے اسرائیل اور فلسطین کے اعلیٰ سفارت کاروں کو الگ الگ فون کیا تاکہ انہیں بتایا جائے کہ چین خطے میں ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔ اگلا، چین ایک نیا اقدام کر رہا ہے۔
کن گونگ نے اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کو فون کیا کہ وہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات دوبارہ شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ چین اس کوشش میں مدد کے لیے تیار ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی کو بتایا کہ بیجنگ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی حمایت کرتا ہے۔
کن گونگ نے کہا کہ چین اس خیال کی بنیاد پر مذاکرات کی حمایت کرتا ہے کہ دونوں فریقوں کو اپنے درمیان مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
چین مارچ میں ثالث کا کردار ادا کرتے ہوئے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی میں مدد کرنے میں کامیاب رہا۔
سعودی عرب، ایران اور چین نے تہران اور ریاض کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ وہ دو ماہ مکمل ہونے سے پہلے اپنے سفارت خانے اور مشن دوبارہ کھول کر ایسا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممالک نے ایک دوسرے کی سلامتی کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ وہ ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام کریں گے اور ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔
امریکہ کئی سالوں سے فلسطین اور اسرائیل سمیت خطے میں ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔
2014 سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں جو کامیاب نہیں ہو سکے۔