
سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک کو آئندہ انتخابات کے لیے رقم جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لیے رقم جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں آئندہ انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ انہوں نے فنڈز جاری نہ کرنے پر حکومت پر برہمی کا اظہار کیا، ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے جاری کرے۔
سماعت پر ججز نے کہا کہ عدالتی حکم پر عمل کیا جائے، سماعت کے روز اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی پیش ہوئے۔ عدالتی حکم پر حکومت کے موقف کے بارے میں انہیں سخت سوالات کا جواب دینا پڑا۔ حکومت نے عدالت کو واپس لکھا کہ اس نے حکم کی تعمیل کی ہے۔
حکومت نے کہا کہ انہیں فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے رقم جاری کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے ایکٹ کی ضرورت ہے۔ تاہم، اس بل کو پارلیمنٹ نے مسترد کر دیا تھا اور اب حکومت کے پاس رقم جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت اسٹیٹ بینک کو فنڈز جاری کرنے کا حکم نہیں دے سکتی۔ حکومت نے عدالتی حکم کے تحت اپنی قانونی ذمہ داری پوری کی۔
سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک کو انتخابات کے لیے فنڈز جاری کرنے کا حکم دے دیا، مرکزی بینک کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو رقم جاری کرنے کی ہدایت کردی۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے آئندہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو رقم نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔