
ناسا کی جانب سے فضائی آلودگی پر نظر رکھنے والا سیٹلائٹ لانچ کر دیا گیا

express.pk
پیساڈینا، کیلیفورنیا: گزشتہ برسوں میں ناسا نے ارضی و فضائی آلودگی پر نظر رکھنے کے لیے کئی سیٹلائٹ بنائے اور مدار میں بھیجے ہیں جبکہ اب ٹیمپو نامی ایک نیا سیٹلائٹ شمالی امریکا پر نظر رکھے گا۔
’ٹروپوسفیرک ایمیشن مانیٹرنگ آف پلیوشن انسٹرومنٹ‘ یا ٹیمپو ایک ملک کے دوسرے ملک یا پھر ایک علاقے کے دوسرے علاقے میں بدلتی ہوئی فضا کا باہمی موازنہ کرے گا۔ اس کے سینسر بنیادی طور پر تین خوفناک گیسوں یا اجزا کا جائزہ لے گا جن میں نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ، فورملڈیہائڈ اور زمین کے قریب اوزون کی سطح جیسے اہم عوامل ہے۔ واضح رہے کہ کہر(اسموگ) میں اوزون کی بڑھی ہوئی مقدار پائی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کی پہلی خاتون خلا باز کون؟
براعظم امریکا کے آٹھ میں سے تین ممالک میں اسموگ کی سطح اتنی زیادہ ہے کہ اسے ایف گریڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ ان ممالک میں پھیپھڑوں کے امراض بھی عام ہیں اور غربت نے پیجے گاڑ رکھے ہیں۔ ناسا کے ماہر جان ہائنز نے بتایا کہ ان علاقوں میں تیل کے کارخانے ہیں جہاں فضائی آلودگی بہت زیادہ ہے۔ تاہم ہرجگہ زمینی سینسر اور مانیٹر موجود نہیں اور اسی ضرورت کے تحت ٹیمپو لانچ کیا گیا ہے۔