
کاروباری برادری کے اعتماد میں کمی تشویشناک ہے۔ اور صنعتکار عدم تحفظ کا شکار ہو تاجر چکے ہیں۔ جھگڑا اصولوں کا نہیں سیاسی مفادات کا ہے۔ میاں زاہد حسین

میاں زاہد حسین نے کہا کہ کاروباری برادری بڑھتی ہوئی مہنگائی کے سبب بھی پریشان ہے کیونکہ ملکی آبادی کی بھاری اکثریت اپنی آمدنی کا بڑا حصہ کھانے پینے پر خرچ کر رہی ہے اور ان حالات میں جب کہ ان کی قوت خرید ختم ہو چکی ہے وہ ضروریات زندگی کے دیگر لوازمات خریدنے کے قابل نہیں رہے ہیں۔ اس وجہ سے بہت سے کاروبار بند ہو چکے ہیں جبکہ باقی مسلسل سکڑ رہے ہیں۔ ادھر مقامی کرنسی کی قیمت بھی مسلسل گر رہی ہے جبکہ بینک مارک اپ، بجلی اور ایندھن کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے جس نے کاروبار کو مزید مشکل بنا دیا ہے اورعوام کے لئے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے قرضے میں تاخیر اور قبل از وقت الیکشن کے جھگڑے نے بے یقینی، عوام اور کاروباری برادری میں خدشات کو جنم دیا ہے جس سے انکا اعتماد متاثر ہو رہا ہے۔ عوام اور بزنس کمیونٹی کوآئی ایم ایف کے قرضے کے بارے میں کئی ماہ سے تسلی بخش بیانات کے علاوہ کچھ سننے کو نہیں مل رہا ہے جس سے انکی پریشانی بڑھ رہی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ ملک میں جاری سیاستدانوں اور اداروں کے جھگڑوں کا ملکی ترقی، آئین اور قانون سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ ساری کوشش اپنے سیاسی مفادات کے حصول کی ہے جس کے لئے سیاسی داؤ پیچ آزمائے جا رہے ہیں اور ملک کی سالمیت کو داؤ پر لگایا جا رہا ہے۔
— – — – — –
میاں زاہد حسین
(ستارہ امتیاز، آنریری پی ایچ ڈی)
0305-8233364 | 0343-2226888
0325-8233364 | 0346-8282036
سابق وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنا لوجی، سندھ
صدر پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم (پی بی آئی ایف)۔
چئیرمین نیشنل بزنس گروپ پاکستان (این بی جی)۔
صدرآل کراچی انڈسٹریل الائنس (اے کے آئی اے)۔
چیئرمین آل پاکستان لبریکنٹس مینوفیکچررزایسوسی ایشن (ایپلما)۔
سابق چیئرمین کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی)۔