
توشہ خانہ کیس سے متعلق عمران خان کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی۔

islamabadpost.com
اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی آج کی سماعت سے عدم حاضری کی درخواست منظور کرلی۔
سیشن عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالتوں کے جج ظفر اقبال نے کی۔
حاضری سے استثنیٰ کی درخواست:
عمران خان کے وکلاء نے آج چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اسلام آباد میں تین دن سے ہڑتال جاری ہے۔
جس کے جواب میں امجد پرویز نے کہا کہ عمران خان وکلا کی ہڑتال کا حصہ نہیں ہیں اور اگر ملزمان کے وکلاء ہڑتال پر ہوتے تو عمران خان کو عدالت میں ہونا چاہیے تھا۔ ملزم کو مقدمے کے پورے مرحلے میں عدالت میں پیش ہونا ضروری ہے۔ اگر ان کے وکلاء ہڑتال پر جانا چاہتے ہیں تو عمران خان کو آنا چاہیے ۔
عمران خان کی سیکیورٹی:
اس موقع پر عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، حکومت نے عمران خان کا تحفظ ختم کر دیا، اسلام آباد کے چیف جج نے عمران خان کی سیکیورٹی ہٹانے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔ جسمانی طور پر عدالت میں موجود نہیں ہیں، اس کے باوجود وہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوسکتے ہیں، لہٰذا عمران خان کی کارروائی سے عدم حاضری کی درخواست منظور کی جائے۔ تاہم دیگر عدالتی کارروائی جاری رکھیں گے۔
سماعت 29 اپریل تک ملتوی:
وکلا کے دلائل پر جج نے استفسار کیا کہ مشترکہ مشاورت سے عدالتی سماعت سے متعلق بتا دیں، اس پر وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ رمضان کے بعد توشہ خانہ کی سماعت رکھ لیں، کیا جلدی ہے؟
خواجہ حارث کی جانب سے سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کے جواب میں عدالت نے عمران خان کی آج کی کارروائی سے معذرت کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی۔
اس کے علاوہ عمران خان کے وکلا کی جانب سے کیس قابل سماعت ہونے کی درخواست بھی کی گئی ہے اور آئندہ سماعت کے دوران توشہ خانہ کیس کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل دیے جائیں گے۔