
مسلمان فٹبالرز کو افطار کے لیے وقت دینے کے لیے گیم بند کر دیا۔

Urdu Geo
برطانیہ کے دو ٹاپ ڈویژنز میں مقابلہ کرنے والے مسلمان فٹبالرز کو کھیل کے دوران روزہ افطار کرنے کی اجازت دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
دنیا کے بیشتر ممالک میں رمضان المبارک کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس مقدس مہینے کے دوران دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد مسلمان رمضان کے روزے رکھتے ہیں، جن میں مسلمان فٹ بال کھلاڑی اور دیگر کھلاڑی شامل ہیں۔
اسکائی نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ ریفریز کی باڈی نے پریمیئر لیگ اور انگلش فٹ بال لیگ کے حکام کو تجویز دی ہے کہ لیگ انتظامیہ روزہ دار فٹبالرز کو افطاری کے لیے کھیل سے وقفہ دے، جس کے دوران فٹبالر پانی، انرجی فوڈ اور سپلیمنٹس لے سکتے ہیں۔ اجازت دی جائے۔
ریفریز کی باڈی کی سفارش میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ کسی ایسے فٹ بال کھلاڑی کی نشاندہی کریں جو کھیل سے پہلے روزہ رکھتے ہوں اور بعد میں ان کے لیے روزہ افطار کرنے کا وقت مقرر کریں۔
رمضان کے مہینے میں کھیلوں کے دوران روزہ رکھنے والے فٹ بال کھلاڑی مانچسٹر سٹی کے ریاض مہریز، چیلسی کے این گولو کانٹے اور لیور پول کے محمد صلاح شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 2021 میں ہونے والی پریمیئر لیگ میں بھی ٹیم کی درخواست پر کھلاڑیوں کو مغرب کے بعد افطار کے لیے 30 منٹ کا وقفہ دیا گیا ہے۔